کراچی: نیشنل ہائی وے اور سپر ہائی وے لنک روڈ پر سیلابی ریلے میں بہنے والی کار میں سوار 7 افراد میں سے مزید 3 افراد کی لاشیں مل گئیں جس کے بعد لاشوں کی تعداد 5 ہوگئی۔
بدھ اور جعمرات کی درمیانی شب حیدرآباد کا رہائشی 45 سالہ ذیشان اپنی اہلیہ اور 4 بچوں کے ہمراہ رینٹ اے کار میں واپس اپنے گھر جارہا تھا کہ ملیر ندی میں ڈملوٹی کے مقام پر کار حادثے کا شکار ہوگئی۔
واقعے کے بعد سے ملیر ندی میں ڈوبنے والے افراد کی تلاش جاری ہے، آج جمعہ کو ذیشان انصاری، اس کے بیٹوں عباد اور ایان کی لاشیں ملی گئیں جب کہ قبل ازیں بچوں حمنہ اور موسیٰ کی لاشیں مل چکی ہیں۔
ایدھی حکام کے مطابق مجموعی طور پر پانچ لاشیں مل چکی ہیں جب کہ بچوں کی والدہ رابعہ اور ڈرائیور عبدالرحمن کا تاحال کچھ پتا نہیں چل سکا۔
بدھ اور جعمرات کی درمیانی شب کار ریلے میں بہتے ہی امدادی اداروں کو اطلاع دے دی گئی۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی ایدھی فاؤنڈیشن کے سربراہ فیصل ایدھی اور ان کے صاحبزادے سعد ایدھی کی موجودگی میں ایدھی کے غوطہ خوروں نے ریسکیو آپریشن شروع کیا، جمعرات کو علی الصباح کار تقریباً ڈیڑھ کلومیٹر کے فاصلے پر مل گئی لیکن کار میں کوئی نہ ملا۔