کراچی: جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن نے سندھ حکومت کے 14 سالہ ترقیاتی فنڈز کے آڈٹ کا مطالبہ کردیا۔
ادارہ نورِ حق کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ موسمی بارشوں میں کراچی تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے۔ شہر کی تمام سڑکیں بدترین ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں جب کہ خستہ حالی کی وجہ سے شہری حادثات کا شکار ہو رہے ہیں۔ بارشوں کے بعد شہر کھنڈرات کا منظر پیش کررہا ہے۔
بلدیاتی انتخابات سے متعلق بات کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ ایم کیو ایم ، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی بلدیاتی الیکشن سے راہِ فرار اختیار کرنا چاہتی ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے الیکشن کمیشن بلدیاتی انتخابات کا انعقاد اپنے وقت مقرر پر کرے اور جو بیلٹ پیپرز چھپ چکے ہیں انہیں ضائع کرکے نئے بیلٹ پیپرز شائع کیے جائے۔
حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا تھا کہ کراچی میں غیر شہری ایڈمنسٹریٹرز غیر آئینی و قانونی طریقے سے تعینات ہیں۔ سندھ حکومت نے کالجز میں داخلے کے لیے جو ڈومیسائل کی شرط رکھی ہے یہ قابل قبول نہیں۔ ڈی سی آفسز میں ڈومیسائل کے نام پر کرپشن کا بازار گرم ہے۔ اگر یہ سلسلہ بند نہ ہوا تو ہم سڑکوں پر احتجاج کریں گے۔